میں 9 کلاس کا اسٹوڈنٹ تھا اور میری عمر 17 سال تھی
ایک دن جب ہم پڑھ کے فارغ ہوے تو راشد نے کہا یار اشوک آج کچھ موڈ فریش کرتے ہیں ایک فلم دیکھتے ہیں میں بھی خوش ہوگیا کیونکہ مجھے اپنے گھر میں اس کا موقعہ نہیں ملتا تھا۔ راشد نے کمپیوٹر کو ان کے ایک پکچر لگا دی جو کے xxx تھی ہم لوگ فلم دیکھ رہے تھے میرا Dick فل تن چکا تھا راشد کا بھی یہی حال تھا اچانک راشد نے میرے لنڈ کو پکڑ لیا اور اس کو آہستہ آہستہ سہلانے لگا مجھے بھی مزا آرہا تھا پھر راشد نے میری پینٹ اتار دی اور اب میں اس کے سامنے ننگا

میرا نام اشوک کمار ہے اور میں حیدرآباد سندھ کا رہنے والا ہوں ، میں 9 کلاس کا اسٹوڈنٹ تھا اور میری عمر 17 سال تھی میرا ایک کلاس فیلو تھا جو مجھ سے 6 مہینے بڑا تھا اس کا نام راشد تھا وہ میرا بہت اچھا دوست بھی تھا۔ راشد ایک خوبصورت نوجوان تھا گورا چٹا جب ہمارے امتحان قریب اے تو ہم لوگوں نے ایک ساتھ مل کے پڑھنے کا پروگرام بنایا راشد ایک بڑے گھر میں رہتا تھا وہ صرف دو بہن بھائ تھے راشد کے گھر کی چھت پر ایک الگ کمرہ تھا جو وہ خود استعمال کرتا تھا سو ہم نے پڑھائی کیلئے اسی کمرے کا انتخاب کیا اور یہ طے ہوا کہ رات کو کھانے کے بعد ہم لوگ 2 گھنٹے پڑھائی کریں گے۔ لہزاہ اگلے دن میں اس کے گھر پہنچ گیا اور ہم نے پڑھائی شروع کردی۔ دن گزرتے رہے ہماری پڑھائی چلتی رہی ایک دن جب ہم پڑھ کے فارغ ہوے تو راشد نے کہا یار اشوک آج کچھ موڈ فریش کرتے ہیں ایک فلم دیکھتے ہیں میں بھی خوش ہوگیا کیونکہ مجھے اپنے گھر میں اس کا موقعہ نہیں ملتا تھا۔ راشد نے کمپیوٹر کو ان کے ایک پکچر لگا دی جو کے xxx تھی ہم لوگ فلم دیکھ رہے تھے میرا Dick فل تن چکا تھا راشد کا بھی یہی حال تھا اچانک راشد نے میرے لنڈ کو پکڑ لیا اور اس کو آہستہ آہستہ سہلانے لگا مجھے بھی مزا آرہا تھا پھر راشد نے میری پینٹ اتار دی اور اب میں اس کے سامنے ننگا ہوچکا تھا اور اب فلم کا زیادہ مزہ آرہا تھا پھر راشد نے اپنے کپڑے بھی اتار دیے اور وہ میرے سامنے ننگا ہوگیا اس کا خوبصورت لنڈ میرے سامنے تھا پھر وہ مڑا تو اس کے انتہائی خوبصورت گول کولہے میرے سامنے تھے واقعی وہ ایک خوبصورت لڑکا تھا۔ اب وہ میرے کھڑے لنڈ پر بیٹھ چکا تھا اور اپنے نرم و ملائم کولہوں کو مسل رہا تھا پھر اس نے میرے لنڈ کو اپنے کولہوں کے درمیان دبا لیا اور مجھے کہا کہ میں رگڑا لگاؤں سو میں میں نے ایسا ہی کیا اور مجھے بیحد مزا آنے لگا تو میں نے اور زیادہ تیزی سے لگانے لگا اچانک میں ڈسچارج ہوگیا اور اس کے کولہے میری منی سے بھر گئے آب اس کی باری تھی لہذاہ میں اس کے لنڈ پر بیٹھ گیا اور اس نے رگڑنا شروع کیا ۔جھے اس میں بھی مزا آرہا تھا پھر اس نے مجھے کہا کہ میں سامنے والی میز کو پکڑ کر جھک جاؤں میں نے ایسا ہی کیا تو وہ دوبارہ اپنے لنڈ کو میرے کولہوں کے درمیان پھنسا کے رگڑا لگانے لگا پھر رک گیا میں نے کہا کیا ہوا کہنیے لگا یار اگر تمھارے چکنے کولہوں پر تیل لگا دوں تو زیادہ مزا اے گا تو اس نے کافی سارا تیل میرے کولہوں پر ڈال دیا اور ہاتھ سے مساج کرنے لگا اس کے بعد اس نے دوبارہ اپنا لنڈ میرے کولہوں کے درمیان پھنسا دیا میں اپنے سوراخ پر اس وزن محسوس کررہا تھا وہ آہستہ اور کبھی تیز رگڑا لگاتا رہا یہاں تک کہ میں فل گرم ہوگیا اور میرے منہ سے سیکسی آوازیں ۔کلنا شرع ہوگئیں پھر اچانک ایک زور کا جھٹکا اس نے لگایا میرے منہ سے ایک چیخ نکلی اور اس کا لنڈ میرے سوراخ کے اندر جا چکا تھا میں درد سے چلا رہا تھا لیکن وہ اتنی ہی تیزی سے جھٹکے مار رہا تھا کافی دیر تک یہ سلسلہ چلتا رہا اور مجھے اپنے کولہوں پر اس کی گرم گرم منی محسوس ہوئی اور وہ بےسدھ ہوکے لیٹ گیا میں بھی اسی پوزیشن میں رہا میری ہمت نہیں تھی سیدھا ہونے کی پھر راشد اٹھا اس نے ٹشو پیپرز سے میرے کولہوں کو صاف کیا اور اپنے ساتھ لپٹا کے پیار کرتا رہا اس کا ایک ہاتھ مسلسل میرے کولہوں پر تھا وہ ۔جھے لیکر بیڈ پر آگیا اور میرے سوراخ کو آہستہ آہستہ اپنی انگلیوں سے سہلاتا رہا پھر اس نے مجھے سیدھا لٹا دیا اور خود میرے اوپر لیٹ کر مجھے چومتا رہا کافی دیر ہوچکی تھی اس کو یہ سب کرتے ہوے اور اس کا لنڈ دوبارہ سخت ہوچکا تھا لیکن میری ہمت نہیں تھی کہ اس کو ہٹا سکوں پھر اس وہ میری دونوں ٹانگوں کو پھیلا کے ان کے درمیان بیٹھ گیا اور میری دونوں ٹانگیں اس نے اپنے کندھے پر رکھ لیں میں اس کا ارادہ سمجھ چکا تھا لیکن اب میں بھی اپنے آپ کو اس کے حوالے کر کا تھا اس نے ۔یرء ٹانگیں اٹھائیں اور ایک دفعہ پھر اپنا ڈنڈہ میرے سوراخ میں پورا گھسا دیا اور جھٹکے مارنے لگا لیکن اس دفعہ مجھے تکلیف تو ہورہی تھی لیکن مزہ بھی آرہا تھا وہ لگاتار جھٹکے مارتا رہا اور ایک دفعہ پھر وہ ڈسچارج ہوگیا لیکن اس دفعہ میرے اندر یہ میرے لئیے ایک نیا تجربہ تھا اس ہم دونوں بستر پر لیٹ گیے اور کافی دیر کے بعد جب ہماری توانائ بحال ہوئ تو میں نے اس سے کہا کہ اب یہی کام میں اس کے ساتھ کرنا چاہتا ہوں اور وہ خوشی خوشی مان گیا جب میں فارغ ہوا تو ایک دفعہ پھر ہم نڈھال ہوچکے تھے کافی دیر سستانے کے بعد ہم لوگ نہانے چلے گئے نہانے کے دوران جب وہ میرے جسم پر صابن لگا رہا تھا تو گرم ہوگیا اور میں نے اس ایک دفعہ پھر کرنے کو کہا اس نے کہا مجھ میں اب ہمت نہیں ہے میں نے زبردستی کی اور آپ ے ہاتھ سے اس کا لنڈ پکڑ کے اپنے کولہوں کے درمیان کردیا خیر ایک دفعہ پھر اس کا لنڈ میرے اندر تھا اور مزے سے سسکیاں لے رہا تھا شاور کا پانی اوپر سے ہمارے جسموں پر گر رہا تھا جس کا اپنا الگ مزہ تھا۔ اب ہم دونوں تھک گئے تھے میں اپنے گھر واپس آگیا تھا۔ ہمارا یہ پیار و محبت جاری ہے اگر آپ کو میری یہ کہانی اچھی لگی ہو تو مجھے ضرور بتائیں تاکہ مین آپ کو اگلی کہانی بتا سکوں شکری
What's Your Reaction?






